Pages

پیر، 12 مئی، 2014

گرمیوں میں بھی اپنے گھروں کو پھولوں سے سجایئے

پاکستان میں موسم بہار اپنی پوری بہار اور خوبصورتی دکھا کر رخصت ہو رہا ہے،ہر طرف پھول ہی پھول قدرت کی بڑائی بیان کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ،پھولوں کے بھی اتنے رنگ کہ آپ گننا بھی چاہیں تو گن نہ سکیں،جونہی مئی کا مہینہ شروع ہوتا ہے تو یہ پھول مرجھانے شروع ہوجاتے ہیں تو ہر طرف پھیلی رنگوں کی بہار جب نظر نہیں آتی تو عجیب سی اداسی پھیل جاتی ہے۔جون جولائی اور اگست میں شدید گرمی اور حبس ہر چیز کو جھلسا کہ رکھ دیتا ہے تو ایسے میں دل چاہتا ہے کہ ارد گرد پھول ہوں جن کی خوبصورت آنکھوں کو بھلی لگے اور ٹھنڈک کا احساس پیدا ہو،ایک خاتون کی کال آئی کہ گرمیوں میں تو باغیچوں میں بھی جانے کو دل نہیں کرتا ،کہیں پھول نظر نہیں آتے، واقعی میدانی علاقوں میں ایسی صورت حال کچھ زیادہ ہی محسوس ہوتی ہے، میں نے سوچا اپنے دوستوں سے کچھ ایسے پودے شیئر کروں جو گرمیوں اپنے پھولوں اور خوشبو کی وجہ سے ماحول میں تازگی اور خوشبو پھیلا کر ہمیں خوش رکھ سکیں۔
ویسے تو گرمیوں میں بہت ایسے پودے ہیں جو تھوڑی سی محنت سے ہمارے ذوق کی تسکین کر سکتے ہیں مگر چند ایسی کامن ورائٹیز بھی ہیں جو بہت ہی آسانی سے اگائی جا سکتی ہیں۔

فوٹولاکا:گرمیوں میں باغیچوں کے کناروں اور گملوں میں لگانے لئے سب سے سستی اور ورائیٹی فوٹولاکا ہے جسے عام طور پر گل دوپہری بھی کہا جاتا ہے،شدید گرمیوں میں اسے جتنی دھوپ زیادہ لگتی ہے اتنے ہی اس کے پھول زیادہ کھلتے ہیں ، سارے رنگ اس کے پھولوں میں پائے جاتے ہیں جو دیکھنے میں بہت ہی خوبصورت دکھائی دیتے ہیں اور لگانا اتنا آسان کہ پنیری لگائی اور پھول شروع ، بس زیادہ پانی سے پرہیز کریں اس لئے شدید بارشیں اکثر اس کو نقصان پہنچا دیتی ہیں۔

رات کی رانی:میں نے اپنی زندگی میں رات کی رانی سے زیادہ مسحور کن خوشبو نہیں دیکھی،گرمیوں کی حبس زدہ راتوں میں جب کچھ سجھائی نہیں دیتا،رات کی رانی کی خوشبو آپ کو سب کچھ بھلا دیتی ہے،خوبصور ت جھاڑی نما پودا ہے،گملوں میں بھی اگایا جا سکتا ہے مگر زمین میں اگائے جانے والا زیادہ پھول دیتا ہے،پورے گھر میں صرف ایک پودا آپ کے گھر کو مہکا دیتا ہے۔

کاس ماس: چھوٹا سا موسمی پودا ہے جو گرمیوں میں پھولوں کی بہار دکھاتا ہے


گل چیں: یہ ایک سدا بہار درخت ہے اور گرمیوں میں اس کے سفید اور سرخی نما پھول پورے درخت کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں،اگر اس کی قلم لگا لی جائے تو یہ اسی سال پھول دینا شروع کر دیتا ہے اور گملوں میں بھی لگایا جاسکتا ہے۔


کنیر : یہ ایک جھاڑی دار پودا ہے جو تیز دھوپ اور کم پانی میں بھی گرمیوں میں خوشنماپھول دیتا ہے


لینٹانا: یہ ایک چھوٹی سی جھاڑی کی شکل میں پھیلتا ہے،جب اس پر پھول آتے ہیں تو باریک باریک پھول اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ پتے دکھائی ہیں دیتے ،لگتا ہے پھولوں کا کوئی کارپٹ بچھا دیا گیا ہے ، گملوں میں بھی لگایا جا سکتا ہے،


نوٹ:گھریلو باغبانی بلاگ کے قارئین مزیدمعلومات کے لئےبلاگ کے فیس بک پیج کو جوائن کریں

6 تبصرے:

  1. ایک اور خوبصورت پوسٹ. فوٹولاکا ڈھونڈونگا، بہت پیارے لگ رہے ہیں. کاس ماس کا پودا بھی بہ آسانی اگتا ہے اور کافی عرصہ تک رہتا ہے. لینٹانا کا پودا سوات میں والئی سوات نے سڑکوں کے کنارے جنگلی گلاب اور دوسرے پودوں کے ساتھ بہتات سے لگایا تھا، اب بھی کہیں کہیں جی ٹی روڈ کے کنارے اس کے پودے مختلف رنگوں کی بہار بکھیرتے نظر آتے ہیں.

    جواب دیںحذف کریں
  2. فوٹو لاکا اور کاس ماس جیسے پودوں کی بڑھوتری کیسے کی جا سکتی ہے۔اس پر بھی روشنی ڈالیں۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. یہ پودے اج کل مل جائیں گیں ؟

    جواب دیںحذف کریں
  4. قادر بخش فارم بہت اعلی ہے اس کو شروع کرنے میں کتنا وقت اور لاگت آئ تھی اگر کوئ مدد چاہے تو کیسے حاصل کی جا سکتی ہے ؟

    جواب دیںحذف کریں
  5. آپ ان کے فیس بک پیج پر رابطہ کر لیں ،

    جواب دیںحذف کریں