تھا۔ایک پیکٹ پانچ مرلہ کے قطعہ اراضی کے لئے کافی ہے یعنی اگر آ پ کے گھر کے آس پاس صرف پانچ مرلہ یا ا س سے کم زمین کا کوئی ٹکڑا ہے تو صرف مناسب دیکھ بھال کرکے صرف پچاس روپے میں پورے سیزن کی سبزیاں حاصل کرسکتے ہیں لیکن اگر آپ کے پاس زمین نہیں ہے تو کوئی بات نہیں آپ گملوں ، خالی ٹین اور پلاسٹک اور تھرماپورکے ڈبوں یا پولی تھین بیگز میں بھی باآسانی ان سبزیوں کی کاشت کر سکتے ہیں۔ میری پچھلی پوسٹ پڑھ کر پاکستان کے مختلف شہروں میں رہنے والے اکثر خواتین و احباب نے معلومات طلب کی ہیں کہ پیج کے پیکٹ کہاں سے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔اگرچہ ہر ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز پر محکمہ زراعت کے دفاتر موجود ہیں مگر ہر شہر میں موجود سبزی منڈی کے ارد گرد کھاد اور بیج کی دکانیں ہوتی ہیں جہاں سے اعلی ٰ اور معیاری بیج حاصل کئے جاسکتے ہیں جو محکمہ زراعت سے حاصل کئے گئے بیجوں سے کئی گنا بہتر ہیں اور قیمت بھی تقریبا برابر ہی ہے۔میں نے آج ہی یہ پیکٹ حاصل کیا ہے۔اس پیکٹ میں گا جر، مولی، شلجم، پالک، دھنیا، سلاد، میتھی اور سرسوں کے بیج ہیں۔ اس کے علاوہ سبز مرچ ،لہسن، پیاز ،پودینہ،سلاد بھی اگایا جا سکتا ہے۔
چند احتیاطی تدابیر:
سبزیوں کی کاشت کے لئے ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے جہاں کم از کم آٹھ گھنٹے دھوپ آتی ہو۔
کچن گارڈننگ میں آب پاشی اہم کردارادا کرتی ہے۔ اگر پانی کی رسد مناسب نہ ہو تو پودوں کی بڑھوتری متاثر ہوتی ہے۔ لہذا پودوں کو پانی کی رسدتو جاتی ہے مگر اکثر گھروں میں پودوں کی بڑھوتری خاصی کم ہوتی ہے اور پودے مرجھانا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کی چند وجوہات ہیں جن میں ناموزوں پانی، پانی کی زیادتی یا کمی، پانی بروقت نہ دینا وغیرہ شامل ہیں۔ پانی کی کمی یا زیادتی کو تو آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے مگر ناموزوں پانی کا حل خاصا مشکل اور مہنگا کام ہے۔ عمومی طور پر پودوں کو عمودی ایک انچ پانی فی ہفتہ کی ضرورت ہوتی ہے مگر حالات اورموسم کے پیش نظراس وقفہ کو کم یا زیادہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
گملوں میں لگائے جانے والے پودوں کی تھوڑی سی احتیاط ضروری ہے، ان کی نمی بھی نہ سوکھنے دیں مگرپانی کی بھی کسی طور زیادتی نہ ہونے دیں۔ بارش ہونے کی صورت میں آبپاشی کا وقفہ ایک سے دو ہفتہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اگر گملوں میں سبزی کاشت کرنی ہو تو فالتو پانی کے نکاس کیلئے ان میں سوراخ رکھنے ضرور ی ہیں۔
بیلوں والی سبزیوں کو دیواروں یا سہاروں کی مدد سے اوپر چڑھائیں تاکہ روشنی او ہوا کا مناسب گزر ہو جس سے پودوں میں بیماریاں بھی کم حملہ کرتی ہیں اور اور پیداوار بھی بہتر ہوتی ہے۔
بیجوں کو ہموار سطح پر لگانے کی بجائے کھیلیوں پر کاشت کریں کیونکہ ہموار سطح پر کاشت کی گئی سبزیوں پر بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نوٹ:گھریلو باغبانی بلاگ کے قارئین مزیدمعلومات کے لئے بلاگ کے فیس بک پیج کو جوائن کریں
2 تبصرے:
ماشااللہ بہت ہی کمال بلاگ ہے۔ اس نے میرے اندر بھی پھولوں پھلوں اور سبزیوں کو اگانے کی تحریک پیدا کر دی۔ مزید معلومات کا انتظار رہے گا۔ خوش رہئیے اور آباد۔
اچھی کاوش ھے۔
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔