منگل، 29 اکتوبر، 2013

گھر کی فضا کو آلودگی سے پاک رکھنے والے چند پودے(1)

آج  میں آپ سے جن نئے پودوں کا تعارف کروا رہا ہوں ان پر  کی گئی تحقیق میں  ثابت ہو اہے کہ یہ پودے گھر کی فضا کو صاف رکھے کے لئے ایک ائر  فلٹر کا کام کرتے ہیں اور مغربی ممالک میں خاص طور پر کو ان پودوں کو گھروں   ،دفاتر ،ہسپتالوں اورہوٹلوں کے  کمروں میں رکھا جاتا ہے تاکہ خوبصورتی کے ساتھ ساتھ آلودگی سے پاک ہوا بھی مسیر آتی رہے۔ ان ممالک میں یہ پودے مہنگے ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ بال بھی ایک بڑا مسلہ ہے مگر اس کے باوجود انہیں رکھا جاتا ہے ۔ ہماری خوش قسمتی ہے  کہ ہمیں یہ پودے بہت آسانی سے اور سستے داموں دستیاب ہیں  مگر ہم انتہائی مہنگے ایئر فریشنر تو خرید رہے ہیں قدرت کی اس لاجواب نعمت سے استفادہ نہں  حاصل کر رہے۔ یہ پودے گھروں میں استعمال ہونے والے کئی قسم کے کیمیکلز میں استعمال ہونے والے مواد  کو تلف کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو آپ کے
سانس کے ذریعے  آپ کے جسم میں داخل ہو کر آپ کی صحت کو متاثر کرتے ہیں



1ـ ڈریسینیا  ،

یہ ایک عام سا پودا ہے جسے ان ڈور پلانٹ  کے طور پر گھروں میں لگایا جاتا ہے ، اس کی کئی اقسام پاکستان میں ملتی ہیں ، سبز اور سرخ پتوں والے ڈریسینیا زیادہ گھروں میں نظر آتے ہیں ،کسی بھی نرسری سے آپ کو انتہائی معمولی قیمت پر مل سکتا ہے۔




2ـ ایلو ویرا

عام سا پودا  جتنی غذائی اور طبی اہمیت کا حامل ہے کہ اس پر پوری کتاب لکھی جا سکتی ہے،دنیا  بھرمیں کاسمیٹیکس میں اس کا استعمال سب سے ذیادہ ہے۔آپ نے اگر ایک بار گملہ میں لگا لیا تو کبھی ختم نہیں ہوتا اس کی بڑھوتی بھی بہت ذیادہ ہے۔گھریلو فضا کو صاف رکھنے والے پودوں میں صف اول میں شمار کیا جاتا ہے۔


3ـ سپائڈر پلانٹ

سبز اور پیلے پتوں والا چھوٹا سا پودا گملوں میں انتہائی خوبصورت لگتا ہے اور معمولی قیمت پر نرسریوں  سے مل سکتا ہے ۔





4ـ سانپ پلانٹ

انتہائی سستا پودا ہے ممکن ہے اس وجہ سے لوگ اس کی افادیت سے آگاہ نہیں ہیں۔آپ کے ارد گرد کہیں لگا ہو تو اس کا ایک آدھ پودا اخھیڑ لیں جلد سارا گملہ بھر جائے گا،اس کے ارد گرد سے نئے پودے نکلتے رہتے ہیں ۔یہ بھی کئی رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے،اس کی سخت لمبے پتوں کی دھاریاں سانپ جیسی ہوتی ہیں اس لئےاس کو سنیک پلانٹ کہا جاتا ہے  اس کا دوسرا )نام بھی اس کے لمبے پتوں کی وجہ سے)Mother in law’s Tongue)



5ـ  منی پلانٹ 

گھروں میں پایا جانے والا سب سے خوبصور ت پودا ہے،گملوں ،لٹکانے والی  ٹوکریوں  میں لگایا جاتا ہے مگر اس کی اس فادیت سے عام آدمی لاعلم ہے کہ اس کا شمار ان ٹاپ 15 پودوں میں ہوتا ہے  جو ہوا کو فلٹر کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں
پیارے دوستوں اس میں سے کوئی بھی پودا مہنگا نہیں  تو پھر آپ کیوں نہیں قدرتی طریقہ سے اپنے گھر کی فضا کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے ان نعمتوں سے استفادہ نہیں کرتے


 یہ پودے انہی ناموں سے نرسریوں سے دستیاب ہیں ،پریشان ہونے کی ضرورت نہیں
 ( انشاء اللہ  اس کی دوسری قسط میں مزید پودوں کا تعارف کروایا جائے گا)

اس تحریر کی تیاری میں متعدد تحقیقاتی مقالہ جات اور مقامی زرعی ماہرین سے مدد لی گئی ہے

8 تبصرے:

Unknown نے لکھا ہے کہ

ملک صاحب اس صدقہ جاریہ پر آپ مبارک باد کے مستحق ہیں ، معلومات کا شکریہ

منصور مکرم نے لکھا ہے کہ

ملک صاحب ۔نادر و نایاب علومات کو ہمارے ساتھ شئیر کرنے کا بہت شکریہ

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

شکریہ منصور بھائی ، ظفر اقبال سندھو صاحب ، آپ کی حوصلہ افزائی سے ہی یہ سب ممکن ہے

گمنام نے لکھا ہے کہ

از احمر

بہت شکریہ جناب

آپ سے گذارش ہے کے ایسے پودوں کے بارے میں بھی لکھیے جو گھر کو کیڑے مکوڑوں سے محفوظ رکھیں ،خصوصا مچھر اور مکھیوں سے

naeemswat نے لکھا ہے کہ

بہت عمدہ معلومات فراہم کی ہیں۔ مجھے ان پودوں کے نام معلوم نہیں تھے خاص کر ڈریسینیا کا، آج میں اس کے لئے گوگل گُگل بھی مدد لے رہا تھا مگر کامیابی نہیں ہوئی۔ میرے گھر میں تقریباً یہ تمام پودے موجود ہیں۔ ملک صاحب کی تحریر سے اتفاق ہے، ان کی حفاظت اور دیکھ بھال نہایت آسان ہے اور ان کی بڑھوتری بھی جلدی جلدی ہوتی ہے۔

naeemswat نے لکھا ہے کہ

احمر صاحب، ملک صاحب کی ستمبر کی ایک پوسٹ کیڑے مکوڑوں اور ڈینگی سے بچاؤ میں مددگار پودوں کے بارے میں ہے۔ ستمبر کی پوسٹس میں چیک کرسکتے ہیں یا اس لنک پر ملاحظہ کیجئے۔ http://urdugardening.blogspot.com/2013/09/blog-post_23.html

Unknown نے لکھا ہے کہ

بہت عمدہ تحریر ہے
جزاک اللہ

گمنام نے لکھا ہے کہ

بہت خوب ملک صاحب
ان پودوں کی ایک یہ بھی افادیت ہے کہ گھر کی فضا کے ساتھ ساتھ گھر کے مکینوں کی ذہنی فضا بھی معتدل رکھتے ھیں

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔