پیر، 23 ستمبر، 2013

گھریلو پودوں کے ذریعے قدرتی طریقہ سےمچھراور ڈینگی سے نجات حاصل کریں


جوں جوں ہم فطرت سے دور ہوتے جارہے ہیں ہم طرح طرح کے مسائل میں گھرتے جارہے ہیں،ہمارے بزرگوں کے زمانہ میں ہر بیماری اور مسئلہ کا حل قدرتی غذاؤں اورگھریلوٹوٹکوں کے ذریعے کیا جاتا تھا۔ کچن میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات ،پودے اور ان کے بیج ہر بیماری کی شفا ثابت ہوتے تھے۔ آج کیمیکل کا استعمال ہماری زندگیوں میں اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ اس کے مضر اثرات نے ہماری نوجوان نسل کو طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا کر رکھا ہے۔ نباتات قدرت کی طرف سے انسانی ذات کیلئے ایک بہترین تحفہ ہے۔زمانہ قدیم سے یہ حقیقت سبھی جانتے ہیں کہ قدرت نے نیم کے درخت میں بہت سے طبی، زراعتی اور ماحولیاتی فوائد رکھے ہیں اور انہی فوائد کو جدید تحقیق نے بھی ثابت کیا ہے، نیم کا درخت مچھروں کو بھگانے کا بھی ایک قدرتی ذریعہ ہے۔نیم کے درخت کے ارد گرد مچھر نہیں ہوتے اور اسی وجہ سے ڈینگی کے خاتمے کیلئے اسے انتہائی کارآمد تصور کیا جاتا ہے۔کیڑے مکوڑوں سے نجات کیلئے

استعمال ہونے والے پودوں میں پودینہ کی افادیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ اس پودے کی خوشبو سے مچھر پریشان ہو کر دور بھاگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ  پودینہ کو صدیوں سے مکھی مچھر کو دور رکھنے کے لئے استعمال کیاجا تا ہے۔ اس پودے کو صحن میں لگانے یا کمرہ میں اسکا گملا رکھنے سے مچھر آپ کے قریب نہیں آئے گا۔ گیندے کا پودا یعنی میری گولڈ بھی اپنے پھول کی خوبصورتی اور کیڑے مکوڑوں کو دور رکھنے میں انتہائی معاون ثابت ہوتا ہے۔ گیندے کے پھول کی خوشبو بھی مچھروں کو پسند نہیں، اسلئے مچھروں سے چھٹکارا پانے کے لئے اسے چھوٹے کنٹینرز، گملوں، صحن یا مرکزی دروازے کے دونوں اطراف لگانے سے مچھروں کو گھر میں داخل ہونے سے روکا جاسکتا ہےصرف یہی نہیں بلکہ تلسی کا چھوٹا سا پودا اپنی مخصوص خوشبو کےباعث مکھی مچھروں کیلئے نفرت انگیز سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ مچھر اس پودے کے اردگرد بھی نہیں پھٹکتے،اس کے پتوں کو ہاتھوں اور  چہرے پر مسل کر آپ باہر بیٹھ جائیں مچھر آپ کے قریب بھی نہیں پھٹکے گا ۔تلسی ہی کی طرز کا ایک عام گھروں میں پایا جانے والا پودا نیاز بو بھی اسی کام آتا ہے۔اس کے علاوہ  لیمن گراس پلانٹ گھاس کی ایک خوبصورت قسم ہے اور اسے بھی مچھروں سے بچا کیلئے انتہائی کارآمد تصور کیا جاتا ہے۔ یہ پرکشش، تروتازہ اور خوبصودار اونچی گھاس گھریلو باغیچوں میں لگانے سے بھی مچھروں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ یہ تمام پودے گملوں میں لگائے جا سکتے  ہیں اور پھر میرا وہی ماٹو، ہیں بھی انتہائی سستے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دیہی اور شہری علاقوں میں کیڑے مکوڑوں اور خاص طور پر مچھروں سے تحفظ کیلئے اپنی مدد آپ کے تحت ان پودوں کی گھر گھر شجرکاری سے متعلق آگاہی کا پروگرام تشکیل دیا جاسکتا ہے، جس کی مدد سے ڈینگی مچھر اور وائرس سے مستقل چھٹکارا حاصل کرنا ممکن ہے۔ موسم گرما میں مچھروں کی بہتاب ہوتی ہے اور ایسے میں ان پودوں کو زمین یا گملوں میں باآسانی لگایا جاسکتا ہے۔ حکومت خاص طور پر پنجاب حکومت کیمیاوی اسپرے پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود ڈینگی مچھر پر قابو نہیں پا سکی، بلکہ ماہرین کا تو یہ کہنا ہے کہ کیمیاوی اسپرے کی وجہ سے مچھر دشمن اور مچھر خور دیگر حشرات بھی ختم ہورہے ہیں۔ ایسے میں حکومتی سطح پر سڑکوں کے کنارے نیم کے درخت کی شجرکاری اور دوسرے پودے لگانےسے ڈینگی مچھر اور وائرس سے مستقل چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اس مضمون کی تیاری میں مختلف تحقیقاتی مضامین سے مدد لی گئی ہے)

16 تبصرے:

naeemswat نے لکھا ہے کہ

ملک صاحب بہت خوب۔ اب تو آپ کی نئی پوسٹ کا شدت سے انتظار رہتا ہے ۔ یقین جانیں مچھروں اور ڈینگی والے خاص مچھروں نے جس حد تک ہمیں نقصان پہنچایا ہے اس کا اندازہ ممکن نہیں۔ آپ کی یہ پوسٹ بہت کارآمد ہے اور اُمید ہے کہ اس سے بہت سارے لوگ فائدہ اُٹھائیں گے۔

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

نعیم بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ آپ کی محبت کا ، بس ہم فطرت سے دور ہوتے جارہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ اس کو آزمائیں اور پھر یہ عام سے گھریلو اور سستے پودے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پسندیدگی کا شکریہ

ساجد نے لکھا ہے کہ

ملک صاحب ، اتنی بیش قدر معلومات فراہم کرنے کا شکریہ ۔

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

ساجد بھائی پسندیدگی کا شکریہ

گمنام نے لکھا ہے کہ

very good information keep it up

Clickonly blogger نے لکھا ہے کہ

مصطفے صاھب . بہت اچھا بلاگ ہے . پلیز گملوں کے لیے مٹی بنانے کا طریقہ بھی بتائیں کہ مٹی ، کھاد کا کیا تناسب ہونا چا ہیے . شکریہ

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

بھائی گملوں کے لئے سب سے بہتر مٹی بھل ہوتی ہے ،یہ نہر کی صفائی کے دوران باہر نکالی جاتی ہے اور سب سے بہتر کھاد گوبر کی کھاد ہوتی ہے ، میں ہمیشہ اسے ہی استعمال کرتا ہوں بس ایک بڑے گملہ میں تقریباً ایک مٹھی کھاد ڈال دیں ۔ اب نرسریوں سے تیار کھاد اور مٹی بھی مل جاتی ہے

فخرنوید نے لکھا ہے کہ

بہت کمال لکھا ہے جناب ایسے ہی لکھتے رہیں اور معلومات میں اضافہ کرتے رہیں جناب

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

فخرنوید ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ آپ کی محبت کا ، بس دعاؤں اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

معلومات کا بہم پہنچانے کا شکریہ ۔ جناب میں اسلام آباد میں رہتا ہوں یہاں نیم کہیں تو دھریک سمجھتے ہین گو دھریک بھی نیم کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے لیکن نیم جیسے خوائص نہیں رکھتا ۔ تُلسی ہیاں کسی کو معلوم نہیں ۔ اس کا کوئی اور دیسی نام ہے ؟ نیاز بو بہت زیادہ پھیلتا ہے اور سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ پودینا ہر وقت سوائے زیادہ سدری کے میرے گر میں لگا رہتا ہے مگر ایک نئی مشکل ہے ۔ پہلے سنڈیاں کھا جاتی تھیں اب خشکی کے گھوگھے کھا جاتے ہیں ۔ بہر حال جنگ جاری رہتی ہے

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

افتخار اجمل بھوپال ۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ آپ کی پسندیدگی کا ۔۔۔۔۔۔۔۔ تلسی تو انگریزی میں Basil کہتے ہیں ، نرسری والوں کو بتا دیں عام سا پودا ہے ،تلسی اردو اور پنجابی نام ہے اس کا ، بہت آسانی سے مل جائے گا اور نیاز بو کی نسل کا ہی ہے

akhlaq777 نے لکھا ہے کہ

Really a very useful idea for protect yourself from Dengue, and also useful for home harden and beautiful environment

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

akhlaq777 شکریہ جی آپ کی پسندیدگی کا

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

شکریہ ملک صاحب ۔ اُمید ہے باسل کہنے سے مل جائے گا ۔ ویسے مجھے تُلسی کا ہی علم ہے اور بچپن میں اس کا پودہ دیکھا بھی ہے ۔ عجیب زمانہ آ گیا ہے اُردو پنجابی کا نام بتائیں تو لوگ حقا بقا دیکھتے ہیں ۔ کاش انگریزی بولنے والوں سے کچھ اچھی باتیں بھی سیکھ لیں ۔ نیازبو بڑی آسانی سے مل جاتا ہے لیکن وہ پھیلتا بہت تیزی سے ہے اور سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے ۔
آپ نے جو دوسرا ربط دیا ہے اس کیلئے بھی شکر گذار ہوں ۔ ان شاء اللہ یہ میرے بہت کام آئے گا ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے

Naeem Malik نے لکھا ہے کہ

جناب ملک صاحب، آپکے بلاگ نے تو دِل باغ باغ کر دیا ہے پکڑ کے۔ میں نے چند ماہ پہلے سوچا تھا کہ گھر کی ایک سائڈ پر خالی گلی ہے، اسمیں لگاتا ہوں کوئی پودے وغیرہ لیکن بیگم کہنے لگی کہ کیوں مچھروں کو دعوت دیتے ہو؟ لہٰذا مجھے ارادہ ترک کرنا پڑا۔ اب میں سوچ رہا ہوں کہ اور کچھ نہیں تو لیمن گراس اور پودینہ لگا لیتا ہوں دو چار گملوں میں۔ رونق بن جائے گی بلاخوفِ مچھر اینڈ کمپنی۔

rdugardening.blogspot.com نے لکھا ہے کہ

نعیم بھائی ! اگر آپ نے ایک بھی پودا لگا لیا تو بلاگ لکھنے کا مقصد پورا ہوجائے گا ، آپ کی محبت کا شکریہ

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔